“اللہ بہتر کرے گا “یہ ایسا لفظ ہے جس سے انسان کی پریشانی ختم ہوجاتی ہے
اس شخص پر کبھی اعتبار مت کرو، جو اپنے اچھے وقت میں تمہیں بھول جائے اور برا وقت آتے ہی تم سے محبت کا دعویٰ کرے
جس کی زبان سے جھوٹ نکلنا بند ہوجائے اس کی زبان سے نکلی ہوئی ہر دعا قبول ہوتی ہے
جب لوگوں میں کچھ عزت ہوجائے تو اپنی سابقہ حالت نہ بھولیں
زندگی کی سب سے بڑی فتح اللہ کی خاطر اپنے نفس پر کنٹرول کرنا ہے
زندگی میں لوگوں کا آنا بھی ایک مقصد ہوتا ہے، کچھ آپکو آزمائیں گے، کچھ آپکو سکھائیں گے، کچھ آپکا استعمال بھی کریں گے، کچھ آپکو جینے کا صحیح مطلب بھی بتائیں گے
یہ مت پوچھنا کے دکھ کس کس نے دیا ہے ورنہ کچھ اپنوں کے سر بھی جھک جائینگے
کنجوس شخص اتنا بدنصیب ہے کہ دنیا میں فقیروں کی زندگی گذارتا ہے اور قیامت میں امیروں جیسے حساب دے گا
نادان لوگ ڈھول کی مانند ہوتے ہیں بلند آواز ہوتے ہیں مگر اندر سے خالی ہوتے ہیں
تکلیف ہمیشہ انسان کو سِکھاتی ہے خوشی میں تو وہ پچھلا سبق بھی بھول جاتا ہے
لوگوں کے ساتھ غلط راہ پر چلنے سے بہتر ہے کہ آپ تنہا راہ ہدایت پر چلیں
انسان کے بہترین ہونے کا فیصلہ ہمیشہ بدترین حالات ہی کرتے ہیں
زندگی میں کامیاب ہونا ہے تو اپنی گذاری ہوئی زندگی میں واپس پلٹ کر مت دیکھو
زندگی میں آگے جانا ہے تو کبھی بھی ہار نہیں ماننی چاہئی
توقعیں کم کرو اور عمل زیادہ کرو، توقعیں کرنے سے کچھ بھی حاصل نہیں ہوتا
دنیا میں لوگوں کے ساتھ اچھائی کرو اور وہی تمہاری خوبیاں بتائے گی
زندگی میں ہمیشہ امید رکھو، کیونکہ امید پر ہی ساری دنیا قائم ہے
زندگی میں کامیابی کے لئے سب سے اہم ایمان، عزم کا پختہ ہونا اور کوشش جاری رکھنا
ہمیشہ ایسے انسان کو چنا کرو جو آپکو عزت دے کیونکہ عزت محبت سے زیادہ اہم ہوتی ہے
صبر کی دو صورتیں ہیں ایک یہ کہ جو ناپسند ہو اُسے برداشت کرنا اور دوسری یہ کہ جو پسند ہو اس کا انتظار کرنا
جہاں سچائی، عزت اور خلوص نظر آئے وہاں دوستی کا ہاتھ بڑھاؤ، ورنہ تمہاری تنہائی تمہاری بہترین ساتھی ہے
الفاظ انسان کے غلام ہوتے ہیں لیکن صرف بولنے سے پہلے تک، بولنے کے بعد انسان اپنے الفاظ کا ٰغلام بن جاتا ہے
محلے کی مسجد میں جاتے نہیں اور مدینہ میں موت کی دعائیں مانگتے ہیں
میدان میں ہارا وہا انسان پھر سے جیت سکتا ہے، لیکن من سے ہارا ہوا انسان کبھی نہیں جیت سکتا
کچھ رشتوں کے نام نہیں ہوتے اور کچھ رشتے ہوتے ہی صرف نام کے ہیں
“آدمی اچھا تھا” یہ لفظ مرنے کے بعد ہی لوگ بولتے ہیں
علم یہ نہیں کہ بات کتنی گہری ہے اور الفاظ کتنے مشکل ہیں، علم تو یہ ہے کہ بات کتنی ضروری ہے اور الفاظ کتنے سادہ ہیں
ایک بار بولا گیا جھوٹ آپ کی ساری سچائی پر سوالیہ نشان لگا دیتا ہے
غلطی نہ ہونے پر بھی کوئی آپ سے معافی مانگ لے تو سمجھ لیں کہ وہ آپ سے زندگی بھر رشتہ قائم رکھنا چاہتا ہے
کسی کےلیے سُکھ ڈھونڈنے والے کی ذات پر سُکھ آسمان سے برستے ہیں
نرم دل کے لوگ جلدی روپڑتے ہیں، جلدی روٹھ جاتے ہیں اور جلدی مان بھی جاتے ہیں
جھوٹ کبھی عزت نہیں پاتا چاہے اس کی پیشانی پر چاند نمودار ہوجائے اور سچ کبھی ذلیل نہیں ہوتا چاہے سارا زمانہ اُس پر قہقہے لگائے
دلوں میں اترنے کےلئے سیڑھیوں کے نہیں بلکہ اچھے اخلاق کی ضرورت ہوتی ہے
غلطی کسی بھی انسان سے ہوسکتی ہے، لیکن یاد رکھئے دھوکا دینا اور جھوٹ بولنا غلطی نہیں فیصلہ ہوتا ہے
اعتماد ایک چھوٹا سا لفظ ہے، جسے پڑھنے میں سیکنڈ،سوچنے میں منٹ اور سمجھنے میں دن لیکن ثابت کرنے میں زندگی لگتی ہے
جھوٹا اور منافق انسان جو اپنے وجود کا خیر خواہ نہیں ہوتا، وہ کسی اور کا خیر خواہ کیسے ہوسکتا ہے
جھوٹے انسان کی اونچی آواز سچے انسان کو خاموش کروا دیتی ہے، لیکن سچے انسان کی خاموشی جھوٹے انسان کی بنیادیں ہلادیتی ہے
ماں اور باپ کے علاوہ دنیا کا ہر کوئی رشتہ مطلبی ہوتا ہے
اچھا اخلاق اچھے انسان کی پہچان ہوتی ہے
دولت اور عہدے انسان کو عارضی طور پر بڑا کرتے ہیں، مگر اچھا اخلاق اور انسانیت انسان کو ہمیشہ بلند رکھتا ہے
اخلاق کے پیچھے کردار کا ہونا ضروری ہے، چہرے کی مسکراہٹ اور منہ کی مٹھاس کو اخلاق نہیں بلکہ فن کہتے ہیں